شہروز کاشف کا دنیا کی تمام بلند ترین چوٹیاں سر کرنے کا عزم

اسلام آباد:پاکستان کے معروف کوہ پیما شہروز کاشف نے کہا ہے کہ رواں سال8000 میٹر سے بلند دنیا کی تمام14 چوٹیاں سر کرنے کا ہدف حاصل کر لوں گا۔ 21 سالہ کوہ پیما پہلے ہی 8 ہزار میٹر بلندی کی 11 چوٹیاں سر کر چکے ہیں۔ انہوں نے گزشتہ روز ہم وطن خاتون کوہ پیما نائلہ کیانی اور سیون سمٹس ٹریکس کی ٹیم کے دیگر ارکان کے ہمراہ نیپال کے گنڈاکی صوبہ میں واقع 8091میٹر بلند مانٹ اناپورنا ون کامیابی سے سر کی۔شہروز کاشف نے نیپال سے ” اے پی پی” سے بات کرتے ہوئے کہا کہ میرا اگلا ہدف 8167 میٹر بلند دھولا گیری چوٹی سر کرنا ہے تاہم چند ہفتوں کے لئے وقفہ کروں گا کیونکہ والدہ کی جانب سے وطن واپسی اور عید الفطر گھر پر منانے کے اصرار پر جلد ہی اپنے ملک واپس آئوں گا ۔انہوں نے کہا کہ چار سال بعد یہ پہلا موقع ہے کہ جب اپنے ملک میں اپنے والدین کے ساتھ عید منائوں گا۔ عید کے بعد میں دھولاگیری چوٹی کی مہم کیلئے نیپال واپس لوٹوں گا۔ شہروز کاشف نے مزید کہا کہ میں پرعزم ہوں اور سال ختم ہونے سے پہلے اپنا مقصد حاصل کرنے کا ارادہ رکھتا ہوں۔ انہوں نے کہا کہ اگر ایسا ہوا تو8000 سے زائد بلندی کی تمام چوٹیاں سر کرنے والے کم عمر کوہ پیما کا اعزاز حاصل کر لوں گا۔واضح رہے کہ اناپورنا1 چوٹی سر کرنے کے بعد شہروز 8000 میٹر سے زائد بلندی کی 11 چوٹیاں سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن گئے ہیں۔11 مارچ 2002 ء کو پیدا ہونے والے شہروز نے27 جولائی2021 ء میں کے ٹو چوٹی سر کرنے والے دنیا کے سب سے کم عمر کوہ پیما بن کر تاریخ رقم کی۔اس سے قبل شہروز نے11 مئی2021 ء کو مائونٹ ایورسٹ سر کرنے والے کم عمر پاکستانی کا اعزاز بھی حاصل کیا۔ مائونٹ ایورسٹ سرکرنے کے بعد سپورٹس بورڈ پنجاب نے انہیں پنجاب کا یوتھ ایمبیسیڈر بنا دیا۔ انہوں نے 17 سال کی عمر میں براڈ پیک سر کی جس کے بعد انہیں ”دی براڈ بوائے” کا خطاب دیا گیا۔ شہروز نے11 سال کی عمر میں مکرا چوٹی سری کی، اس کے بعد 12 سال کی عمر میں موسی کا مصلہ اور چمبرا چوٹی، 13 سال کی عمر میں شمشال میں منگلی سر چوٹی، 15 سال کی عمر میں خردوپین پاس اور 18 سال کی عمر میں الپائن انداز میں کھوسر گینگ چوٹی سر کی۔شہروز کے پاس اس وقت کے ٹو اور براڈ چوٹی سر کرنے والے سب سے کم عمر کوہ پیما ہونے کے دو گنیز ورلڈ ریکارڈ ہیں۔ 16 مئی 2022 ء کو شہروز نے نیپال میں دنیا کی چوتھی بلند ترین چوٹی مانٹ لوٹسے سر کی۔ جولائی 2022 ء میں، شہروز اور فضل علی کیمپ 4 اور کیمپ 3 کے درمیان نانگا پربت کو کامیابی سے سر کرنے کے بعد لاپتہ ہو گئے تاہم ان دونوں کا کچھ ہی دیر بعد پتہ چل گیا۔